Hot Posts

6/recent/ticker-posts

مافیا کا دیس

 ”مافیا کا دیس“

میرا اگر حافظہ ٹھیک ھے تو میرے خیال میں پچھلے سال بھی عمران خان کی ھی حکومت تھی گندم کا ریٹ تھا غالباً 1400 روپے فی چالیس کلو گرام لیکن یہ 1400 روپے ریٹ صرف ایک ڈیڑھ ماہ ہی رہا تھا 

پہلے کسان کے تھریشر چلانے سے لیکر آخری کسان کے تھریشر بند کرنے تک گندم چودہ سو روپے من یا اس بھی کچھ کم ہی فروخت ہوتی رھی کسی کسان کی ہمت نہیں تھی کے ریٹ بڑھا سکے یا اپنی ہی گندم اپنے ہی گھر میں سٹاک کر سکے کیونکہ کسان گندم فروخت کر رھا تھا اور مافیا گندم خرید رہا تھا پولیس پٹوار سرکار سب ہی ڈنڈوں سوٹوں بندوقوں کیساتھ کسان کی فصل پر موجود تھے 

جب تسلی کر لی گٸ کے آخری کسان تک سے گندم زبردستی خرید کر لی گٸ ھے 

تو مافیا نے فوری طور پر گندم کا ریٹ 2600 سے لیکر 2800 روپے فی چالیس کلو گرام کر دیا اور یہ سب دن دیہاڑے کیا گیا پورا سال کیا گیا اس بدمعاشی غنڈہ گردی کو ایٹمی طاقت رکھنے والے ملک کی حکومت نکیل نہ ڈال سکی لگام نہ دے سکی بھوک سے مرتا غریب چلاتا رہا دکھڑے سناتا رہا کسان ماتھا پیٹتا رھا خریداری کا ریٹ بتاتا رھا یاد دلاتا رھا لیکن حکومت کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی

آج ایک سال بعد کسان کی گندم پھر تیار کھڑی ھے مافیا کے منہ سے رال ٹپک رھی ھے حکومت اور مافیا پھر مل چکے ہیں غریب کے نام پر پھر بساط بچھا دی گٸ ھے 1800 روپے فی من کا لولی پاپ دیکر 1650 روپے فی من خریداری کا فرمان جاری کر دیا گیا ھے پولیس پٹوار سرکار ڈنڈوں سوٹوں کو تیل لگا رھے ہیں 

ایک بدمست کھلاڑی کو کون سمجھاۓ کے گندم چھ ماہ کی فصل ھے تیس ہزار چھ ماہ کا زمین کا ٹھیکہ ھے دس ہزار کے آس پاس ہل وغیرہ کا خرچہ ھے چار پانی سات آٹھ ہزار کے لگتے ہیں پانچ چھ بوریاں کھاد بارہ پندرہ ہزار کی ھے تین اسپرے کم ازکم چار ہزار کے کرنے پڑتے ہیں چار من گندم کٹاٸی کی فی ایکڑ مزروری چار من تھریشر لگاٸی کی فی ایکڑ مزدوری عشر الگ سے اور چھ ماہ کی محنت مزدوری الگ سے اور گندم کی ایوریج تیس پینتیس من فی ایکڑ اور اگر موسم کی سختیاں گندم گرا دیں تو ایوریج بیس پچیس من فی ایکڑ اب حساب خود لگا لینا

اٹھاٸیس سو روپے موجودہ ریٹ سے اگر ایک ہزار روپے فی من کم کر کے غریب کو گندم اگر اٹھارہ سو روپے فی من دی جاۓ اور پورا سال دی جاۓ تو غریب دعاٸیں دیتا نہیں تھکے گا  

لیکن آپ کو غریب کی کہاں فکر ھے آپ تو مافیا کے وزیراعظم ہیں 1650 میں مافیا کو خریداری کرواکر تین تین ہزار روپے فی من فروخت کرواٸینگے آپ اور پھر تقریروں سے سب کو اُلو بناٸینگے

آپ کو ککھ پتہ نہیں ؟ کیا ہوتی ھے زراعت؟ کیا ہوتا ھے کسان؟

   تحریر چوہدری محمد ارشد عابد 

ڈسٹرک جوائنٹ سیکرٹری 

پاکستان کسان اتحاد ضلع وہاڑی

 خالد کھوکھر گروپ

Post a Comment

0 Comments